** تعلیمات امیر (Taleemat e Ameer r.a)
** سینتالیسواں حصہ (part-47)
۔ حضرت سرکار امام محمد المہدی حسنی حسینی علیہ السلام۔
آپ اللہ تعالی کے رازوں میں سے ایک راز ہیں اور امر مخفی اور سلسلہ قطبیہ امیریہ کے تحت پس پردہ ہیں۔ جس طرح سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی خلافت کی اشاعت کے خاطر اللہ رب العزت نے قرہ ارض میں ایک لاکھ چوبیس ہزار کم وبیش انبیاء اور رسل کو بھیجا۔ پس ان تمام کو سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے نور سے رہنمائی اور پیشوائی حاصل رہی جس کو سرکار کی غیبت کبرا کہا جاۓ گا۔پس سرکار علیہ السلام کی ولادت سے لیکر اعلان نبوت تک سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی غیبت صغری کا وقت کہا جاۓ گا اور اعلان نبوت سے لیکر آپ کے وصال تک کے وقفے کو ظہور کا نام دیا جائگا۔ پس پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے شہزادے حضرت سرکار امام زمان محمد ال مہدی حسنی حسینی علیہ السلام کے لئے بھی اسی طرح بشارت دی ہے جس کا خلاصہ کچھ اس طرح سے ہے ۔
عن جابر بن عبداللہ قالا : قلت یا رسول الله ؐ هل لاولیائه الانتفاع به فی غیبته ؟
فقال:والذی بعثنی بالحق نبیا انهم یستضیئون بنورہ وینتفعون بولایته فی غیبته کانتفاع النّاس بالشمس اذا سترها سحاب یا جابر هذا من مکنون سرالله ومخزون علمه فاکتمه الّا عن اهله )
حضرت جابر بن عبداللہ نے عرض کیا :اے رسول خدا کیا اس کی غیبت میں اس کے دوست اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟
فرمایا مجھے قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھے حق کا نبی بناکر مبعوث کیا بتحقیق وہ لوگ اس کے نور سے روشنی حاصل کریں گے اور اس کی غیبت میں اس کی ولایت سے اس طرح فائدہ اٹھائیں گے جس طرح لوگ سورج سے اس وقت بھی فائدہ اٹھاتے ہیں جب سورج کو بادل چھپا دے ۔
اے جابر یہ اللہ کے پوشیدہ اسرار اور اس کے محزون علم میں سے ہے نا اہل سے اسے چھپاؤ۔
(بحار الانوار، ۹۳۵۲)
📚 ماخذ از کتاب چراغ خضر۔