
امام بوصیری قصیدہ بردہ شریف کا پیغام
وعندي لكم آل النبي مودة
سَلَبْتُمْ بها قلبي وصارَله عِنْدُ
أترجونَ من أبناء هندٍ مودة
وَقَدْ أرضَعَتْهُمْ دَرَّ بِغضَتِها هِنْدُ
وأَدْعُو سِفاهاً غيرَآلِكَ سادتي
وهل أنا إنْ وُفقتُ إلا لهم عبدُ
اے آلِ نبیﷺمیرے پاس آپکی محبت ہی ہے اس محبت کے ساتھ آپ نےمیرے دل کو سلب کرلیا کہ وہ جسم سے جدا ہوگیا ہے ان کے لئے۔کیا تم ہندہ (ہند بنت عتبہ ابن ربیعہ زوجہ ابوسفیان) کےبیٹوں سے محبت کی امید رکھتے ہو جب کہ آلِ نبیﷺ کی مخالفت کے لئے ہندہ نے ان کو دودھ پلایا۔آپ ﷺ کی آل جو میرے سردار ہیں کےعلاوہ ان کو میں بے وقوف کہہ کے بلاتا ہوں جب میں آل کی طرف کھڑا ہوں تو صرف غلام ہی ہوں۔
ديوان البوصيري/إلهي عَلَى كلِّ الأمورِ لَكَ الحمْدُإلهي عَلَى كلِّ الأمورِ لَكَ الحمْدُ/ رقم القصيدة ۱۳۷۳۱
شرف الدين أبو عبد الله محمد بن سعيد بن حماد بن عبد الله الصنهاجي البوصيري المصري ؒ(شکریہ بتعاون وقاص علی قلندری قادری بھائی و قاسم علی بھائی عکس اشعار)