** تعلیمات امیر۔(Taleemat e Ameer r.a)
** دوسرا حصہ (part-2)…
پس سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے نور کو خدا وحدہُ لا شریک لہ نے اپنی محبت کی بنا پر اور مولی علی علیہ السلام کے نور کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے محبت کی بنا پر تخلیق کیا اور یہی وجہ تھی کی سرکار علیہ السلام کے معراج والی رات اللہ جلّہ شانہ اپنے محبوب سے انکے محبوب کے لہجے میں مخاطب ہوا۔ پس سرکار علیہ السلام اور مولی علی علیہ السلام ایک ہی نور ہیں جن سے کل کائنات کی تخلیق ہوئی اور ہر عالی اور ادنی کو جماعت میں تقسیم کیا گیا۔ پس عالی جماعت میں رسولوں ونبیوں کو عبدیت پر اور صالحین کو صدیقیت صحابیت اور شہادت پر سرفراز کیا گیا جنکو سرکار علیہ السلام کے نور سے فیضیاب کیا گیا اور اسی عالی جماعت کے دوسرے حصہ میں جماعت اولیاء کے واصلین، قطب، غوث اور عبدال کو رکھا گیا جنکو مولی علی علیہ السلام کے نور سے فیضیاب کیا گیا، اور ان سب سے یہ عہدو پیمان لیا گیا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں اور مولی علی علیہ السلام اللہ کے ولی ہیں، پس جیسا کہ اہل سنت کے مشہور عالم علامہ حافظ نظام الدین نیشاپوری نے اپنی تفسیر “تفسیر نیشاپوری” جلد ۳ ص ۳۲۹ طبع مصر’ میں لکھا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انبیاء سلف سے دریافت کیا کہ آپ حضراتؑ کو کس عہد و پیمان پر مبعوث کیا گیا ہے تو ان حضراتؑ نے جواب دیا کہ ہمیں تین شہادتوں پر مبعوث کیا گیا ہے۔ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ علی ولی اللہ،
ماخز از کتاب چراغ خضر و منبع الولایت۔

** تعلیمات امیر۔(Taleemat e Ameer r.a)