Taleemat e Ameer 63

** تعلیمات امیر (Taleemat e Ameer r.a)
** ترسٹھواں حصہ (part-63)

  • آپ کے والدین شریفین۔
    آپ کے والد ماجد حضرت سرکار میر سید رشید الدین احمد المدنی الغزنوی رحمت اللہ علیہ مقتداے اولیاء اللہ و پیشوا ے صوفیاء منتہی ہیں۔ آپ حضرت کی جلالت شان و عظمتِ روحانی کا یہ عالم تھا کہ سیکڑوں جلیل قدر اولیاء و اصفیہ طلبہ و علماء ہر وقت آپ کے قافلے کے ساتھ رہتے تھیں جو سب کہ سب آپ کے مرید و معتقد تھیں۔ آپ اپنے علمی حلقے کے ساتھ جس وقت مدینہ منورہ سے بغداد تشریف لائیں تو حضرت سرکار غوث الاعظمؒ نے اپنی خانقاہ سے نکل کر آپ کا خیرمقدم کیا اور آپ کو اپنی خانقاہ میں ٹھرایا اور اپنی بڑی ہمشیرہ حضرت بی بی سیدہ امۃ الزینبؒ کو آپکی زوجیت میں دے دیا جن کے بطن سے حضرت سرکار میر سید قطب الدین محمد ال کڑوی تولد ہوئے۔ چنانچہ اس کے متعلق صاحب کتاب “منبع الانساب” رقم تراز ہےکہ ” حضرت میر سید قطب الدینؒ حضرت غوث الثقلین قطب ربانی کے ہم جد ہیں۔ ان کے والد حضرت میر رشید الدین احمدؒ حضرت غوث الاعظمؒ کے چچا زاد ہیں۔ حضرت محبوب سبحانی کی ہمشیرہ حضرت میر رشید الدین احمدؒ کو منسوب تھیں۔ ان سے میر سید قطب الدین محمدؒ پیدا ہوئے۔
    پس آپ میر سید رشید الدین احمد الغزنویؒ کی شان و عظمتِ روحانی کے متعلق صاحب بحر الانساب و تزکرۃ السادات و تزکرۃ الابرار و آئینہ اودھ رقم طراز ہیں کہ
    “حضرت علامہ سید رشید الدین احمد امام عالم صالح، و محدی تھیں جن کے رفاقت میں عارفوں کاملوں باعمل عالموں کی ایک جماعت رہتی تھی
    اور جن کی ولادت ۵۲۸ھ اور وصال ۶۰۸ھ یا ۶۱۸ھ ہے۔ آپ نے بغداد میں تاتاریوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش فرمایا اور ان کے ساتھ بہت سے علماء و اولیاء بھی شہید ہوئے جو ان کے ہمراہ رہتے تھیں”

📚 ماخذ از کتاب چراغ خضر۔

Leave a comment