Taleemat e Ameer 82

** تعلیمات امیر (Taleemat e Ameer r.a)
بیاسیواں حصہ (Part-82)

  • قاضی اطہر مبارکپوری ” دیار پورب میں علم اور علما” کتاب میں اخبار الاصفیاء کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ
    ” ایک مرتبہ قاضی شہاب الدین امر زاولی دولت آبادیؒ (مرید خاص مخدوم اشرف سمنانیؒ) نے شاہ بدیع الدین مدارؒ سے پوچھا کہ اس حدیث ” العلماء ورثۃ الانبیاء ” میں کن علما کی طرف اشارہ ہے؟
    شاہ مدار نے کہا: وہ علما مراد ہیں جنہوں نے ظاہری تعلیم کے طرف رخ نہیں کیا اور علم لدنی میں کامیابی حاصل کی؛ کیوں کہ میراث کسب سے نہیں ملا کرتی۔
    اور ملا عبدالقادر بدایونی نے اس طرح لکھا ہے کہ
    ” قاضی صاحب نے شاہ مدار سے پوچھا اس حدیث سے “العلماء ورثۃ الانبیاء” کی رو سے کیا مجھے وارث انبیا کہ سکتے ہیں؟
    شاہ مدار نے جواب دیا کہ نہیں ، وارث کو وراثت بغیر جد وجہد کے ملتی ہے اور آپ نے دود چراغ اور محنت شاقہ سے چند وہمی نقوش حاصل کئے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وارث وہ فقرا ہیں جنہوں نے علم الہی بنا کسی کسب کے وہبی طور پر پایا ہے۔

📚 ماخذ از کتاب چراغ خضر۔

Advertisement

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s