
Ahele bayt kaun hai??bayan by Mufti Fazl Hamdard

*مختصر تعارف:*
*حضور کمال الاولیاء ترمذی رضی اللہ عنه، کیتھل شریف*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*السلام علیکم و رحمةاللہ و برکاته*
*شیخ الاسلام والمسلمین، کامل الاولیاء، خواجہء خواجگان، خلیفہء حضرت خواجہ عثمان ہارونی رضی اللہ تعالی عنہ، امام سلسلہ در ھند، شہید اسلام، حضور قطب کیتھل*
*حضرت خواجہ ابوالحسام میر سید شاہ کمال الدین حسینی زیدی جنیدی چشتی عثمانی ترمذی کیتھلی پانی پتی رضی اللہ تعالی عنہ،*
*کیتھل شریف، ریاست ہریانہ، ہندوستان،*
*حضور کمال الاولیاء ترمذی کیتھلی رضی اللہ عنه کا مختصر تعارف پیش خدمت ہے:*
*آپ رضی اللہ تعالی عنہ چھٹویں اور ساتویں صدی ہجری کے سلسلہء چشتیہ کے جید بزرگ اور ولیء کامل ہیں۔ آپ کی ولادت مبارک شہر ترمذ، ملک: ازبکستان میں سن 519 ہجری میں آج سے تقریباً 925 سال پہلے ہوئی اور وہیں اپنے والد ماجد حضرت خواجہ میر سید شاہ عثمان حسینی زیدی جنیدی ترمذی رضی اللہ عنہ کے زیر سایہ تعلیم و تربیت ہوئی۔ آپ کا سلسلہء نسب: نبیرہء مولائے کائنات، امام مظلوم حضرت سیدنا امام زید شھید ابن امام زین العابدین رضی اللہ عنھما کی وساطت سے سبط نبی علیہ السلام، شہید اعظم حضرت سیدنا سرکار امام حسین ابن مولائت کائنات حضرت سیدنا مولا علی مرتضی’ مشکل کشا شیر خدا رضی اللہ عنھما تک جا ملتا ہے اور آپ نجیب الطرفین سید ہیں۔ آپ علوم ظاہری و باطنی کی اعلی’ ترین بلندیوں پر فائز ہوکر یگانہء روزگار ہوئے۔ خواجہء خواجگان، امام چشتیان، سرتاج ولایت حضرت سیدنا خواجہ عثمان ہارونی رضی اللہ تعالی عنہ سے سلسلہء عالیہ چشتیہ عثمانیہ میں شرف بیعت و ارادت و حصول خلافت و خرقہء چشتیہ کی عظیم ترین نعمت پائی لھذا آپ خلیفہء حضرت خواجہ عثمان ہارونی رضی اللہ تعالی عنہ اور خواجہء خواجگان، عطائے رسول صلی اللہ علیہ وسلم، نائب النبی فی الھند حضرت سیدنا خواجہ سید شاہ معین الدین حسن چشتی سنجری اجمیری رضی اللہ تعالی عنہ کے برادر طریقت ہیں۔ آپ بیک وقت علامة الدهر اور صاحب کرامات تھے۔ آپ کی پوری زندگی ترویج و اشاعت اسلام میں بسر ہوئی۔*
*آپ رضی اللہ عنہ سلطان شہاب الدین غوری کے زمانے میں سن 588 ہجری میں ترمذ شریف سے مع اپنے کنبے کے ہندوستان تشریف لائے اور صوبہء قدیم پنجاب کے شھر کیتھل میں مقیم ہوگئے۔ یہاں آپ نے تا دم زیست شجر اسلام کی خوب آبیاری کی اور ہزاروں افراد کو دامن اسلام سے وابستہ فرمادیا۔ دین اسلام ہی کی بقاء و ترقی کیلئے آپ نے اپنی جان آفرین بھی راہ خدا میں لٹادی لھذا آپ کفار کے ہاتھوں بتاریخ 4 رجب المرجب سن 619 ہجری کو بمقام کیتھل شہید ہوئے اور وہیں پر آسودہ ہیں۔ آپ کے فضائل و مناقب بے حد و حساب ہیں جن کا اس مختصر سی تحریر میں شامل کرنا نہ ممکن ہے۔ 900 سال سے آپ کے خانوادے میں اکابر و جید علماء کرام، اولیائے عظام اور قائدین قوم و ملت وغیرہ پیدا ہوئے ہیں جنہوں نے نہ صرف برصغیر بلکہ پوری دنیا کے مختلف ممالک میں دین متین کی بے لوث خدمات انجام دی ہیں بلکہ آج بھی آپ کا خانوادہ خدمت دین و سنیت میں ہمہ تن مصروف ہے۔ پروردگار عالم جل مجدہ کی بارگاہ اعظم میں دعا ہے کہ مولا تعالی آپ رضی اللہ عنہ کی تعلیمات پر ہمیں عمل کرنے اور آپ رضی اللہ عنہ کے فیوض و برکات سے ہم سب کو خوب مالامال فرمائے، آمین یا رب العلمین بجاہ سید الانبیاء والمرسلین صلی اللہ علیہ وسلم۔*
*حسب حکم:*
*نبیرہء حضور قطب کیتھل، پیرطریقت*
*حضرت پیر میر سید شاہ مجیب حسینی زیدی کمالی ترمذی کیتھلی صاحب قبلہ مدظلہ العالی،*
*ممبئی، مہاراشٹرا، ہندوستان،*
*و*
*نبیرہء حضور قطب کیتھل:*
*حضرت مولانا میر سید شاہ محمد رضا حسینی زیدی ترمذی کیتھلی صاحب قبلہ مدظلہ العالی،*
*بنارس، اترپردیش، ہندوستان*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*فقط والسلام مع الاکرام:*
*سگ بغداد معلی’*
*فقیر سید محمد عبدالقادر قادری غفرلہ*